قرآن پاک سے متعلق حضور اکرم ﷺ نے فرمایا میں اپنے بعد دو چیزیں تم میں چھوڑے جا رہا ہو ایک قرآن اور دوسرا اہل بیت بس ان کو تھامے رکھنا اور تفرقے میں نہ پڑنا۔ حضوراکرم ﷺ نے بھی قرآن کا ذکر پہلے کیا اور راہِ ہدایت کا ذریعہ قرار دیا ہے۔ قرآن کریم اللہ پاک کی آخری کتاب ہے ۔ جو سراسر انسانیت کے لیے باعث ہدےٰت و راحت اور شفاء ہے بلا شبہ قرآن کریم تمام ظاہری و باطنی امراض کا علاج ہے اور سنت نبویہ صاحبھا اصلوٰۃوالسلام میں اس کا وافر ذخیرہ موجود ہے قرآن سنت کے ذریعے ہر زمانے میں ظاہری و باطنی بیماریوںں کا روحانی علاج، مادی علاج سے کہیں زیادہ موثر رہا ہے کیونکہ حدیث مبارکہ میں آیا ہے حضور اکرم ﷺ نے قرآن مجید سے متعلق ارشاد فرمایا ہے (یعنی قرآن عجائبات ختم نہیں ہو سکتے )
صداقت سے بھرپور الفاظ کی گواہی چودہ صدیاں گزر جانے کے باوجود تمام حقائق پورے شدو مد سے دے رہے ہیں قرآن پاک واحد آسمانی کتاب ہے جو تحریف و ترمیم سے مبرا ہے
قرآن مجید کا کھلا چیلنج ہے کہ تمام جن و انس ایک دوسرے کے مددگارو معاون بن کر بھی اس کی مثل نہیں لا سکتے۔ قرآن مجید نے چیلنج کے طور پر ایک سورۃ کے الفاظ بھی استعمال کیے ہیں کہ کچھ نہیں تو اس کی مانند ایک سورۃ ہی بنا کر لے آؤ۔
قرآن مجید تمام بنی نوع انسان کے تمام مسائل و مصائب کا حل احسن طریقے سے پیش کر تا ہے قرآن پاک کی سورتوں اور بعض سورتوں کی آیات میں موجود سر بستہ خزانے کی مشاہدات میں جھلک مندرجہ زیل ہے۔